حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کےمرکزی رہنما مولانا حیدر عباس عابدی نےمزار قائد پر جاری مرکزی احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکیس رمضان المبارک کو یوم علی ؑ کے جلوس عزاء میں منظم احتجاج کیا جائے گا،یوم شہادت مولاعلی ؑ کے جلوس احتجاجی جلوسوں میں تبدیل ہوجائیں گے۔جمعہ، ہفتہ، اتوار کو پر امن علامتی دھرنے دیں گے، لاپتہ افراد کے بچوں کے ہمراہ ملت جعفریہ کے بچے گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ میں لوگ اپنے پیاروں کی رہائی کی بھیک مانگ رہے ہیں، عدلیہ روز ریاستی اداروں سے مسنگ پرسنز کی بازیابی کا مطالبہ کر رہی ہے، سپریم کورٹ سندھ ہائی کورٹ میں عدلیہ روزانہ آئین کی خلاف ورزی پر لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پورے ملک سے محب وطن عوام لاپتہ ہیں، سندھ سے بلوچستان سے لوگ لاپتہ ہیں، جب تک ہمارے لاپتہ افراد کو رہا نہیں کیا جاتا ہم دھرناجاری رکھیں گے، صدر و وزیر اعظم بتائیں لاپتہ افراد کہاں ہیں، صدر پاکستان اور وزیراعظم پاکستان کی لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ جمعہ، ہفتہ، اتوار کو پر امن علامتی دھرنے دیں گے، ملک میں موجودہ بحران کو دیکھتے ہوئے اپنا دھرنا دیں گے، ماہ مبارک رمضان میں ہمارے پر امن دھرنوں سے احتجاج ریکارڈ کر وائیں گے، لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے صدرپاکستان کے گھر کے باہر احتجاج کریں گے، لاپتہ افراد کے بچوں کے ہمراہ ملت جعفریہ کے بچے گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج کریں گے۔
علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ جبری افراد کی بازیابی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کریں گے، اگر لاپتہ افراد کو بازیاب نہ کیا گیا تو 21 رمضان المبارک کے جلوس عزاء کو روک کر احتجاج کریں گے، لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے اپنے احتجاج کو بڑھا رہے ہیں یہ ہمارا قانونی و آئینی حق ہے، پاکستان میں کے موجودہ حالات کی ذمہ دار حکومت ہے۔